نئےٹی وی چینلزکےلائسنس کےاجراء پر حکم امتناع جاری



اسلام آباد :اسلام آباد ہائیکورٹ نے نئے ٹی وی چینلز کے لائسنس کے اجرا ء پر حکم امتناع جاری کردیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے پاکستان براڈکاسٹنگ ایسوسی ایشن (پی بی اے) کی پیمرا کی جانب سے مزید ٹی وی لائسنس جاری کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔
پی بی اے کی جانب سے فیصل صدیقی ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اپنایا کہ پاکستان میں صرف 80 ٹی وی چینلز کی صلاحیت موجود ہے،مزید ٹی وی لائسنس جاری کرنے سے موجودہ لائسنس ہولڈرز کے حقوق متاثر ہوں گے۔
پیمرا نے اپنے حکم نامے میں یہ بات تسلیم کی ہے کہ مزید ٹی وی چینلز کی گنجائش ڈی ٹی ایچ سروس کے آنے تک مستقبل میں بن جائے گی،مطلب فی الحال صلاحیت موجود نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مزید ٹی وی چینلز کی وجہ سے کیبلز آپریٹرز کنگ میکر بن جائیں گے اور اپنی من مانی کریں گے،پیمرا کا یہ کہنا کہ جب چاہیں لائسنس جاری کر سکتے ہیں درست نہیں، کیا پیمرا نے 124 کو ریگولرائز کرلیا جو 70 لائسنس اور جاری کر رہے ہیں؟ ۔
پیمرا کا یہ کہنا کہ نئے لائسنس نہ دئیے تو مناپلی بن جائے گی،124 چینلز میں یہ ممکن نہیں،پی بی اے 89 چینلز کی ایک ایسوسی ایشن ہے جن کا حق متاثر ہورہا ہے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ پیمرا ایسی پاور استعمال نہیں کرسکتا جس سے اظہار رائے کی آزادی پر قدغن آئے،آپ کے فیصلے سے تو کنٹرول غیر رجسٹرڈ کیبل آپریٹر کے پاس چلا جائے گا ،آپ کیسے مطمئن کریں گے 124 ممبرز متاثر نہیں ہوں گے؟ ۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ پیمرا لائسنس دینا چاہتا ہے تو بیان حلفی دے کہ پہلے سے موجود چینلز کا حق متاثر نہیں ہوگا۔ چیئرمین پیمرا اور ممبران عدالت میں بیان حلفی دیں تو ہم اس کیس کو نمٹا دیں گے۔
عدالت نے چیئرمین پیمرا اور بورڈ ممبرز کو موجودہ لائسنس ہولڈرز کے حقوق متاثر نہ ہونے سے متعلق بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے اور پی بی اے کی پرانی درخواست نمٹادی ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نےنئے ٹی وی چینلز کے لائسنس کے اجرا ء کیلئے پی بی اے کی نئی درخواست پر 10 جون تک حکم امتناع جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت عید کے بعد 10 جون تک ملتوی کردی۔

Comments