بلوچستان اسمبلی میں رواں مالی سال کیلئے19 ارب کا ضمنی بجٹ منظور


بلوچستان اسمبلی نے مالی سال 2018-19 کیلئے 19 ارب روپے سے زائد کے ضمنی بجٹ کی منظوری دے دی۔

 اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر بابر خان موسیٰ خیل کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر خزانہ میر ظہور بلیدی نے مالی سال دو ہزاراٹھارہ اور انیس کیلئے 19 ارب روپے سے زائد مالیت کے 23 مطالبات زر پیش کئے۔

حزاب اختلاف نے بحث کرانے سے قبل مطالبات زرپیش کرنے پر احتجاج کیا۔ قائد حزب اختلاف ملک سکندر ایڈوکیٹ اور ایم پی اے ثناء بلوچ کا کہنا تھا حکومت بحث کرانے سے قبل ضمنی بجٹ کے مطالبات زر پیش کرکے اسمبلی کے قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کر رہی ہے تاہم حکومتی ارکان نے حزب اختلاف کے موقف کو مسترد کیا۔

ڈپٹی اسیکر نے وزیر خزانہ میر ظہور بلیدی کو مطالبات زر پیش کرنے کا سلسلہ جاری رکھنے کی ہدایت کی جس پر حزب اختلاف نے اجلاس سے واک آؤٹ کیا ۔ اس دوران ایوان نے موجودہ مالی سال کیلئے انیس ارب روپے سے زائد کے ضمنی بجٹ کی مظوری دیدی۔

اجلاس میں مالی سال دوہزار انیس اور بیس کے صوبائی بجٹ پر عام بحث کا آغاز بھی ہوا۔ حزب اختلاف کے اراکین نے آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کو غیرمنصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ترقیاتی اسکیموں میں حزب اختلاف کے حلقوں کو نظر انداز کیا۔ بجٹ پر عام بحث جاری رکھنے کیلئے اسمبلی کا اجلاس 24 جون تک ملتوی کر دیا گیا۔

Comments