قومی اسمبلی نے مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کے 53 مطالبات زر کی منظوری دیدی


قومی اسمبلی نے آج مختلف ڈویژنوں سے متعلق بیالیس مطالبات زر کی منظوری اور حزب اختلاف کی طرف پیش کی گئی کٹوتی کی تمام تحاریک کو اکثریتی ووٹ سے مسترد کردیا۔ان میں سے چھ مطالبات زر توانائی اور پیٹرولیم ڈویژنوں، چھ دفاع ڈویژن اور تیس خزانہ ڈویژن سے متعلق تھیں۔وزیراعظم عمران خان اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے بھی ووٹنگ کے عمل میں حصہ لیا۔مطالبات زر پر بحث سمیٹتے ہوئے توانائی ڈویژن کے وزیر عمر ایوب خان کہا کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے سے بجلی کے 75فیصد اور گیس پینتالیس فیصد صارفین متاثر نہیں ہونگے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجلی اور گیس کے صارفین کی سہولت کیلئے اعانت فراہم کی ہے۔ توانائی ڈویژن کے وزیر نے کہا کہ ملک بھر میں تمام فیڈروں میں سے اسی فیصد پر اب لوڈ شیڈنگ نہیں ہورہی انہوں نے کہا کہ بلوچستان میںت مام فیڈروں پر تین گھنٹوں کیلئے اضافی بجلی کی فراہمی شروع ہوگئی ہے۔
قومی اسمبلی میں پاور اینڈ پیٹرولیم ڈویژن کیلئے چھ مطالبات زر پربحث کی گئی اور حزب اختلاف کی طرف سے پیش کی گئی کٹوتی کی تمام تحریکیں اکثریت سے مسترد کردی گئیں ۔وزیراعظم عمران خان اورحزب اختلاف کے قائد شہبازشریف نے بھی ووٹنگ کے عمل میں حصہ لیا۔وزیرتوانائی ڈویژن عمر ایوب خان نے بحث سمیٹتے ہوئے کہاکہ بجلی کی 75 فیصد اور گیس کے 45 فیصد صارفین ان اشیاء کی قیمتوں میں اضافے سے متاثر نہیں ہوںگے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے بجلی اور گیس کے صارفین کو سہولت کیلئے اعانت فراہم کی ہے وزیر توانائی نے کہاکہ پاکستان میں اس وقت 80 فیصد فیڈرز پرلوڈشیڈنگ نہیں ہورہی ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں تمام فیڈرز پرتین گھنٹے کیلئے اضافی بجلی کی فراہمی شروع ہوگئی ہے ۔اس سے قبل حزب اختلاف کے ارکان نے کٹوتی کی تحریکوں پراظہار خیال کرتے ہوئے بجلی اورپیٹرولیم ڈویژن کی کارکردگی کوتنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ حکومت نے گیس کی قیمتوں میں 3سو فیصد تک اضافہ کیا ہے جس سے نہ صرف صنعتی شعبہ بلکہ عوام بھی متاثر ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے ایک میگاواٹ بجلی پیدا نہیں کی لیکن اس کی قیمت میںاضافہ کردیا ہے انہوں نے کہاکہ تیل کی تلاش کے سلسلے میں کوئی موثر اقدامات نہیں کیئے جارہے ہیں انہوں نے کہاکہ PML-N کی گزشتہ حکومت نے گیارہ ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی لیکن اس نے بجلی اور گیس کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا ۔انہوں نے لائن لاسز سے بچنے کیلئے توانائی کی ترسیل کے نظام کو بہتر بنانے پر زوردیا ۔
اس سے قبل حزب اختلاف کے ارکان نے کٹوتی کی تحریکوں پربجلی اور پیٹرولیم ڈویژن کی کارکردگی پرتنقید کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نے گیس کی قیمتوں میں تین سو فیصد تک اضافہ کیا ہے جس سے عوام کے ساتھ ساتھ صنعتی شعبہ متاثر ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایک میگاواٹ بجلی بھی نہیں پیدا کی اور صرف بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے ۔حزب اختلاف کے ارکان نے کہا کہ تیل کے شعبے میں تلاش کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ نون کی سابقہ حکومت نے گیارہ ہزار میگاواٹ بجلی پیداکی تاہم اس نے بجلی اور گیس کی قیمتیں نہیں بڑھائی ۔ارکان نے لائن لاسز کے خاتمے کیلئے بجلی کے ترسیل کے نظام کو بہتر بنانے پرزوردیا ۔

Comments