حکومت کی تحریک انصاف،بلوچستان نیشنل پارٹی(مینگل) کے درمیان6نکاتی معاہدے پر من و عن عملدرآمد کی یقین دہانی


وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ حکومت گزشتہ سال تحریک انصاف اور بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے درمیان طے پانے والے چھ نکاتی معاہدے پر عملدرآمد کیلئے سنجیدہ اقدامات کرے گی۔ بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل کے ہمراہ آج اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتیں معاہدے پر کار بند ہیں اور ان کے درمیان کوئی اختلافات نہیں ہیں۔وزیر دفاع نے کہا کہ ان چھ نکات میں لاپتہ افراد کا معاملہ، پانی کی قلت، سرکاری اداروں میں بلوچ نوجوانوں کا کوٹہ اور افغان پناہ گزینوں کی واپسی شامل ہے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ لاپتہ افراد کے مسئلے کے حل کیلئے ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت یہ بات یقینی بنائے گی کہ گوادر بندرگاہ کی ترقی کے عمل میں مقامی افراد اقلیت نہ بنیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بلوچستان میں دو ڈیموں کی تعمیر کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں میں بلوچ نوجوانوں کا چھ فیصد کوٹہ بھی یقینی بنایا جائے گا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا کہ وزیراعظم نے انہیں لاپتہ افراد کے معاملے پر پیشرفت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے انہیں یہ بھی بتایا کہ نہ تو قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ میں بلوچستان کے حصے میں کوئی کٹوتی کی جائے گی اور نہ ہی اٹھارہویں ترمیم کو ختم کیا جائے گا۔ اختر مینگل نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو بلوچستان کے عوام کو در پیش مسائل کے حوالے سے اپنی رپورٹ تیار کرے۔سوالوں کے جواب دیتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ حکومت نے بلوچستان میں بجلی کی لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کیلئے اقدامات کئے ہیں، انہو ں نے کہاکہ بلوچستان میں بجلی کے صارفین کو نو ارب روپے کی اعانت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کیلئے بھی پروگرام تیار کیا گیا ہے۔

Comments