پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے رواں سال 9 ارب 50 کروڑ ڈالر کا قرضہ واپس کیا ہے

خزانہ کے وزیر مملکت حماد اظہر نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے رواں سال 9 ارب 50 کروڑ ڈالر کا قرضہ واپس کیا ہے۔ وہ آج قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کی طرف سے اٹھائے گئے نکات کا جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال جون تک اکتیس ہزار ارب روپے قرضہ واجب الادا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سول اخراجات میں بھی پانچ فیصد کمی کی جبکہ ایوان وزیراعظم کے اخراجات میں بارہ فیصد کمی کی گئی ہے۔انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ گھی پر کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیاگیا ہے۔ اس سے پہلے مالیاتی بل پر اظہار خیال کرتے ہوئے حزب اختلاف کے ارکان نے حکومتی اقتصادی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے بجٹ کو عوام کش اور ترقی مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ملک میں غربت، بے روزگاری اور پسماندگی بڑھے گی۔
 ایوان میں مالیاتی بل 2019کی منظوری کا عمل شروع ہوا تاکہ آئندہ مالی سال کیلئے بجٹ تجاویز کوقانونی حیثیت دی جائے۔
اس سے قبل حزب اختلاف کے ارکان کے نکتہ اعتراض پر ردعمل دیتے ہوئے محصولات کے وزیرمملکت حماد اظہر نے کہاکہ موجودہ حکومت معیشت کو استحکام کی جانب لے جارہی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ماضی کی حکومتیں ملک کی موجودہ اقتصادی صورت حال کی ذمہ داری ہیں۔حماد اظہر نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ نون کی حکومت نے اپنے آخری دوسال میں ملک کے معاشی استحکام کو خطرے میں ڈالا انہوں نے واضح کہاکہ پاکستان مسلم لیگ نون کے آخری ڈیڑھ سال میں زرمبادلہ کے ذخائر دس ارب ڈالر سے کم ہوگئے تھے ۔انہوں نے کہاکہ ان کی حکومت میں جاری کھاتوں کا خسارہ بڑھ کر 20ارب ڈالر تک ہوگیا ۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے اس خسارے میں بیس فیصد اور تجارتی خسارے میں چار ارب ڈالر کی کمی کی ہے ۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ حکومت نے 1140 ارب روپے کاگردشی قرضہ چھوڑا جبکہ ہم نے بجلی اور گیس دونوں کی چوری کے خلاف کامیاب مہم سے دونوں کی آمدن میں اضافہ کیا۔حماد اظہر نے کہاکہ مجموعی قومی پیداوار کے تناسب میں گزشتہ دس سال میں دو فیصد ترقی دیکھی گئی انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف آئندہ تین سال میں ٹیکس اور مجموعی قومی پیداوار کے تناسب میں چار فیصد اضافہ کرے گی ۔ انہوں نے کہاکہ انہوں نے بجٹ میں پانچ سال کا اقتصادی منصوبہ پیش کیا ہے اور وہ قرض اور مجموعی قومی پیداوار کے تناسب میں بھی کمی کریںگے۔
وزیرمملکت نے اس تاثر کو بھی مسترد کردیا کہ حکومت نے گوشت ، گھی ، سبزیوں اور پھلوں سمیت ضروری اشیاء پرٹیکس عائد کردئیے ہیں۔انہوں نے واضح کہاکہ اس وقت افراط زر کی شرح 9 فیصد ہے جو پاکستان پیپلزپارٹی کے دور میں 24 فیصد تھی ۔حماد اظہر نے کہاکہ ایوان میں مالیاتی بل پر تفصیلی بحث ہوئی ۔انہوں نے کہاکہ بجٹ پرعام بحث میں 250 ارکان نے حصہ لیاجس سے پی ٹی آئی کی حکومت کے جمہوری طرز عمل اور سپیکر کی غیرجانبداری ثابت ہوتی ہے۔

Comments