زرعی شعبے کی ترقی کیلئے آئندہ ہفتے جامع پیکج کا اعلان کیا جائے گا،وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ زرعی شعبے کی ترقی کیلئے ایک جامع پیکج کا اعلان
اگلے ہفتے کیا جائیگا۔
انہوں نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے زرعی شعبے میں تعاون کیلئے چین کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔
انہوں نے کہ اکہ اس معاہدے کے تحت چین بیچوں کی تیاری اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں تعاون کریگا جس سے ہماری زرعی پیداوار میں اضافے میں مدد ملے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور برآمدات میں اضافے کیلئے صنعتی بنیاد کو وسعت دی جائینگی انہوں نے کہا کہ 1960کے بعد پہلی مرتبہ کی حکومت نے صنعتوں کی بہتری کیلئے اقدامات کئے ہیں ہم نے صنعتی شعبے کو مراعات دی ہیں اور مستقبل میں بھی انہیں مزید مراعات دی جائینگی۔
عمران خان نے واضح کیا کہ ملک کو درپیش سب سے بڑا مسئلہ منی لانڈرنگ ہے ہمیں حسابات جاریہ کے خسارے پر قابو پاتا ہے۔
انہوں نے حسابات جاریہ کے خسارے میں 30فیصد کمی کیلئے اقتصادی ٹیم کی طرف سے کئے گئے اقدامات کو سراہا انہوں نے کہا کہ وہ منی لانڈرنگ کے خلاف بھی کارروائی کریںگے اور متعلقہ قوانین میں خامیوں کو دور کریںگے۔وزیراعظم نے کہ اکہ ترسیلات زر میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے اور ہم ملک میں مزید براہ راست سرمایہ کاری لانے کیلئے کوششیں کررہے ہیں اس مقصد کیلئے ہم ملک میں کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔وزیراعظم نے حکومت کے گھروں کے منصوبے کے بارے میں کہا کہ اگلے ہفتے مختلف سکیمیں شروع کی جائیںگی جن سے روزگار کے مواقع پیدا ہوںگے اور تعمیراتی شعبے سے وابستہ 40صنعتوں کو فروغ ملے گا انہوں نے کہا کہ درآمدات میں بھی کمی کی گئی ہے اور غیر معمولی خوراک کی اشیاء کی درآمد کی حوصلہ شکنی کی جائیگی۔وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ مشکل کی اس گھڑی میں ان کی کوشش ہے کہ معاشرے کے غریب اور کمزور طبقات کا تحفظ اور امیر طبقے پر زیادہ بوجھ ڈالا جائے۔انہوں نے حکومت کی طرف سے وفاقی بجٹ 2019-20میں اٹھائے گئے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ احساس پروگرام کیلئے مختص رقم 100ارب روپے سے بڑھا کر 190ارب روپے کردی گئی ہے۔بجلی کے غریب صارفین کو اعانت فراہم کرنے کیلئے بجٹ میں 217ارب روپے مختص کئے گئے ہیں نوجوانوں کو قرضوں کی فراہمی کیلئے100ارب روپے رکھے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ معاشرے کے غریب طبقے کو چھت فراہم کریں۔وزیراعظم نے کہا کہ بجٹ میں بلوچستان اور قبائلی اضلاع سمیت عدم توجہ کے شکار علاقوں کی ترقی پر خصوصی زور دیا گیا ہے۔انہوں نے اپنے بجٹ میں اضافہ نہ کرنے پر مسلح افواج کی تعریف کی انہوں نے کہا کہ یہ رقم قبائلی اضلاع کی ترقی پر خرچ کی جائیگی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کفایت شعاری کی مہم شروع کی ہے انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ کابینہ کے ارکان نے اپنی تنخواہوں میں 10فیصد کٹوتی کی ہے جبکہ وزیراعظم سیکریٹریٹ کے اخراجات میں بھی خاطر خواہ کمی کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کی ترقی کیلئے 45ارب روپے کا الگ پیکج مختص کیا گیا ہے اور ہم صوبائی دارلحکومت کیلئے مزید فنڈ مختص کرینگے۔

Comments