مینگورہ کے زرعی تحقیقی مرکز میں ریسرچ کا کام کامیابی سے جاری ہے۔ ایاز خان


زرعی تحقیقی مرکز مینگورہ کے آٹھ مختلف شعبہ جات میں میوہ دار پھلوں، سبزیوں اور دیگر غلہ و تیل دار اجناس کی نئی اقسام متعارف کرنے کا کام تیزی سے جاری ہے جہاں زرعی تحقیق کے ماہرین دن رات اپنی ریسرچ میں مصروف عمل رہتے ہیں کاشت کاروں کو چاہئے کہ وہ موسمیاتی تبدیلی اور عصر حاضر کے دیگر چیلنجوں سے نبردآزما ہونے کیلئے کاشت کاری کے جدید طور طریقے اپنائیں اور اس سلسلے میں ہمارے تحقیقی مراکز سے رہنمائی حاصل کرکے اپنی فصلیں اور فی ایکڑ پیداوار کو بہتر بنائیں ان خیالات کا اظہار ایگریکلچر ریسرچ سنٹر مینگورہ تختہ بند کے ڈائریکٹر اور ماہر اثمار محمد ایاز خان نے پختونخوا ریڈیو ایف ایم98 سوات کے پروگرام ”حال احوال“ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا محمد ایاز خان کا کہنا تھا کہ مینگورہ ریسرچ سنٹر نے گزشتہ سال صوبے بھر کے 15 ریسرچ سنٹروں سے زیادہ بہتر نتائج دئیے ہم نے جتنے بھی ریسرچ و تجربات کئے ان میں پچاس فیصد کام اسی سنٹر کا ”اِپرو“ ہوا جو قابل فخر اور ہمارا طرہ امتیاز ہے انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن باالخصوص سوات کو اللہ تعالیٰ نے سازگار آب و ہوا، خوش ذائقہ پھلوں و سبزیوں اور دیگر زرعی اجناس کے علاوہ متنوع قسم کے نقدآور پھلوں کی کاشت کیلئے نہایت موزوں ماحول عطا کیا ہے جس سے فائدہ اُٹھانے کیلئے ہمارے زرعی ماہرین دن رات کوشاں رہتے ہیں ریسرچ سنٹر میں موسمیاتی تبدیلی کے باعث زمینداروں کے مسائل حل کرنے اور جدید ریسرچ کے ذریعے مختلف غذائی اجناس متعارف کرائی جاتی ہیں پروگرام کے میزبان فضل خالق خان کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں بھی ہمارے ریسرچ سنٹر کے ماہرین نے پھلوں کی دو اور سبزیوں کی ایک نئی قسم دریافت کرنے کا کامیاب تجربہ کیا ہے جس کی فی ایکڑ پیداوار اور بیماریوں کے خلاف مزاحمت مثالی ہے اس کے علاوہ ہمارے ماہرین کاشت کاروں کو درپیش مشکلات دور کرنے کیلئے مستقل بنیادوں پر ٹریننگ، سیمینارز اور فیلڈڈے پروگراموں کا انعقاد کرتے ہیں جن میں ہمارے زرعی ماہرین کاشت کاروں کو مفید معلومات اور تربیتی سہولیات فراہم کرتے ہیں صرف ہمارے سنٹر کے ذریعے گزشتہ ایک سال میں 31 پروگرام منعقد کئے گئے اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے انہوں نے مزید کہا کہ چاول کی مختلف اقسام پر بھی کام جاری ہے اور ہمارے سنٹر ہی کی کا?شوں کے نتیجے میں فخر ملاکنڈ اور سواتی 2014 کے ناموں سے چاول کی نئی اقسام لوگوں میں مقبول ہورہی ہیں جن کی کاشت دیگر اقسام کے مقابلے میں نہایت ہی آسان ہے اور یہ پانی کی کم مقدار میں بھی بآسانی نمو پاتی ہیں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت بھی اس مد میں حوصلہ افزا اقدامات اُٹھا رہی ہے کیونکہ وزیراعلیٰ محمود خان سے لے کر وزیر زراعت، وزیر اطلاعات اور دیگر متعلقہ وزراء اور ذمہ دار چونکہ خود بھی کاشکار گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں اسلئے اپنے تجربات اور مشاہدات کی روشنی میں خاطر خواہ نتائج سامنے لائے جا رہے ہیں جن سے تحقیق کے میدان میں مزید کامیابیاں بھی ملیں گی انہوں نے کاشت کاروں کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ وہ زیادہ سے زیادہ پیدوار بڑھانے کیلئے دور جدید کی کھیتی باڑی اور نئے طور طریقے اپنائیں تاکہ وہ انفرادی فوائد حاصل کرنے کے علاؤہ ملک کو غذائی خودکفالت کی ڈگر پر لانے میں حکومت کے دست و بازو بن سکیں۔

Comments