امریکا کا مزید ایک ہزار فوجی مشرق وسطیٰ بھیجنے کا اعلان


امریکی وزارتِ دفاع 'پینٹاگان' نے مزید ایک ہزار فوجیوں کو مشرق وسطیٰ میں تعینات کرنے کا اعلان کردیا۔
پیر کو جاری ایک بیان کے مطابق امریکی نائب وزیر دفاع پیٹرک شاناہن نے  سینٹرل کمان کی درخواست پر عمل درآمد کرتے ہوئے مزید ایک ہزار فوجیوں کو مشرق وسطیٰ میں تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ خطے میں فضائی، بری اور بحری خطرات سے نمٹنے میں مدد لی جاسکے۔
امریکا اور ایران کے درمیان گزشتہ کچھ عرصے سے کافی کشیدگی پائی جاتی ہے جس کے باعث مئی کے آخر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 1500 فوجی مشرق وسطیٰ بھیجنے کا اعلان کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ‌ میں مزید فوج بھیجنے کے معاملے میں انہیں اپنی انتظامیہ کی اکثریت کی حمایت حاصل ہے۔
امریکی نائب وزیر دفاع کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران کی طرف سے کئے جانے والے حالیہ حملوں کے شواہد بتاتے ہیں کہ تہران معاندانہ روش پر عمل پیرا ہے، خطے میں امریکا اور اس کے مفادات کو ایرانی فوج اور اس کے حمایت یافتہ عناصر سے خطرات لاحق ہیں۔
جنرل پیٹرک کا مزید کہنا ہے کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتام ہمارا پہلا مقصد خطے میں امریکی مفادات اور وہاں پر کام کرنے والے امریکی شہریوں کی جان و مال کا تحفظ ہے، ہم خطے میں اپنے مفادات اور شہریوں کے تحفظ کے پیش نظر انٹیلی جنس اداروں کی مصدقہ معلومات کی روشنی میں سیکیورٹی پلان تیار کرتے ہیں۔

Comments