علامہ عباس کمیلی کون تھے ؟

معروف عالم دین و سابق سینیٹر علامہ عباس کمیلی طویل علالت کے باعث 76 برس کی عمر میں کراچی میں انتقال کر گئے۔

جعفریہ الائنس پاکستان کے جنرل سیکٹری سید شبر رضا نے سماء ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ممتاز عالم دین اور جعفریہ الائنس کے بانی و سربراہ علامہ عباس کمیلی قائد اعظم محمد علی جناح کے پڑوسی تھے۔
وہ 1942 میں کراچی کے علاقے کھارادر میں واقع قائداعظم کے گھر وزیر مینشن کے سامنے والے گھر میں پیدا ہوئے جبکہ وہ قائد اعظم کے رشتے داروں میں سے ایک تھے، بعدازاں انہوں علامہ رشید ترابی سے دست فیض حاصل کیا ۔
عباس کمیلی جعفریہ الائنس پاکستان کے بانی و صدر تھے، انہوں نے اتحاد بین المسلمین کے لیے جدوجہد کی، اس کے ساتھ ساتھ وہ فلسطین فائونڈیشن کے بانی سرپرست اراکین بھی رہے۔
سال 2001 میں انہوں نے شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف تحریک لبیک یا حسین موومنٹ کا آغاز کیا، اس ضمن میں انہوں نے اپنی گرفتاری بھی دی ۔
علامہ عباس کمیلی کے 42 سالہ صاحبزادے مولانا علی اکبر کمیلی کو ستمبر 2014ء میں ان کی فیکٹری کے باہر فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا۔
سید شبر رضا نے مزید بتایا کہ علامہ صاحب ہمشیہ کہتے تھے کہ پاکستان کو قائداعظم کے اصولوں پر قائم رہنا چاہئے، انتشار کو ختم اور اسلام دشمنوں سے ہوشیار رہنا چاہئے۔
علامہ عباس کمیلی متحدہ قومی مومنٹ کے ٹکٹ پر سینیٹر بھی رہ چکے ہیں ۔
انہوں نے دہشت گردی کے خلاف فورم اگینسٹ ان ٹولرنس اینڈ ٹیررسٹ ہیٹر (فیتھ) کی بنیاد رکھی، جس میں تمام مسالک سمیت مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والی شخصیات شامل تھیں۔
علامہ عباس کمیلی کچھ مہینوں سے علالت کے باعث کراچی کے مقامی اسپتال میں زیر علاج تھے۔
علامہ عباس کمیلی کو مسجد خراسان سولجر بازار میں نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد آبائی قبرستان چاکیواڑہ حسینی باغ نمبر ایک میں سپرد خاک کیا جائے گا۔

Comments