منی لانڈرنگ کیس: نیب نے فریال تالپور کو بھی گرفتار لیا



قومی احتساب بیورو (نیب) نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کی بہن فریال تالپور کو بھی گرفتار کرلیا۔ آصف زرداری کو نیب نے 10 جون کو حراست میں لیا تھا۔ دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ حکومت ’سرپٹا‘ گئی ہے، اس کو سمجھ نہیں آتا کہ وہ کیا کرے۔
فریال تالپور اور آصف زرداری سمیت دیگر ملزمان کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے الزامات کے تحت مقدمات درج ہیں۔ نیب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فریال تالپور کے وارنٹ گرفتاری 14 جون کو ہی جاری کیے گئے تھے۔
فریال تالپور کو اسلام آباد کے سیکٹر ایف 8 میں واقع زرداری ہاؤس میں رکھا جائے گا اور اس کو سب جیل کا درجہ دیا جائے گا۔ نیب کی جانب سے نوٹیفکیشن کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے فریال تالپور کو زرداری ہاؤس میں ’نظر بند‘ رکھنے کی منظوری دے دی ہے۔
سابق صدر آصف زرداری کو بھی آج ہی نیب نے ریمانڈ پورا ہونے پر احتساب عدالت میں پیش کیا تھا مگر فریال تالپور نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دی جو منظور بھی ہوگئی تھی۔
احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا تھا کہ ان کی ہمشیرہ فریال تالپور ایک بہادر خاتون ہیں وہ وارنٹس سے ڈرنے والی نہیں اور اپنے خلاف مقدمات کامقابلہ کریں گی۔
آصف زرداری کو نیب نے 10 جون کو درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا۔ اس کیس میں فریال تالپور بھی نامزد ہیں مگر وارنٹ گرفتاری جاری نہ ہونے کے باعث انہیں آصف زرداری کے ہمراہ گرفتار نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب سابق وزیر اعظم اور پیپلز پارٹی کے رہنما راجا پرویز اشرف نے کہا کہ حکومت سرپٹا گئی ہے۔ ان کو سمجھ نہیں آرہا کہ ملک کو کیسے چلانا ہے۔ اپنی نا اہلی اور ناکامی سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے یہ سب کیا جارہا ہے۔

Comments