حکومت کی اقتصادی ٹیم ملک میں معاشی استحکام لارہی ہے،گورنرسٹیٹ بینک


سٹیٹ بینک کے گورنر ڈاکٹر رضا باقر نے کہا ہے کہ حکومت کی اقتصادی ٹیم ملک میں معاشی استحکام لارہی ہے۔

پیر کی شام کراچی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کا اقتصادی منصوبہ صورتحال کو مستحکم کرنے سے متعلق ہے جس سے پائیدار اور شاندار ترقی ہوگی اور متوسط اور نچلا طبقہ اس کے ثمرات سے استفادہ کرے گا۔

سٹیٹ بینک کے گورنر نے کہا کہ بیرونی اور مالیاتی خسارے سے ہمارے اقتصادی منصوبے کے مطابق نمٹا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ روپے کی شرح تبادلہ میں کمی سے ہمارے بیرونی خسارے میں بھی کمی ہونا شروع ہوگئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں زیادہ خسارے کی وجہ سے ہمارے سماجی اخراجات میں کمی ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ہمارا اقتصادی مستقبل خوشحال ہے اور ہمارے خسارے مناسب طریقے سے کم ہورہے ہیں۔

شرح تبادلہ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہماری شرح تبادلہ کی پالیسی اقتصادی اصلاحات کے وسیع تر پیکج کا حصہ ہے۔

سٹیٹ بینک کے گورنر نے کہا کہ جب حکومت مرکزی بینک سے قرضہ لیتی ہے تو اس سے مہنگائی میں اضافہ ہوتا ہے اور شرح تبادلہ پر دبائو بڑھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کفایت شعاری کے اقدامات پر مبنی بجٹ 2019-20 کے تحت حکومت مارکیٹ سے قرضہ لے لے گی لیکن سٹیٹ بینک سے قرضہ نہیں لے گی۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہماری شرح تبادلہ بڑی حد تک مقرر تھی جس سے بیرونی خسارے میں اضافہ اور غیر ملکی ذخائر میں کمی ہوئی۔

مارکیٹ کی شرح تبادلہ کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ مقررہ شرح تبادلہ یا مروجہ شرح تبادلہ کے نظام سے بہتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ شرح تبادلہ سے درآمدات میں کمی اور برآمدات میں اضافہ ہوا ہے ۔ یہ نظام ہمارے لئے قابل اعتماد ہے کیونکہ اس سے مستقبل میں عدم توازن پیدا نہیں ہوگا۔

تاہم انہوں نے کہا کہ اگر منڈی میں غیر یقینی صورتحال یا قیاس آرائیوں کا دبائو ہوا تو سٹیٹ بینک مسئلے کے حل کیلئے مداخلت کرے گا۔

 شرح منافع کے بارے میں انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک افراط زر پر قابو پانے کیلئے اپنے تمام ذرائع بروئے کار لائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شرح منافع کے بارے میں مالیاتی پالیسی فیصلے افراط زر کی شرح پر مبنی ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر رضا باقر نے کہا کہ عملے کی سطح پر آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ملکی مالیاتی استحکام میں معاون ثابت ہوگا۔

اس کا بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ دیگر مالیاتی منڈیوں کو مثبت پیغام جائے گا کہ ہمارے اصلاحاتی پروگرام کو تمام کثیر جہتی اداروں، دوطرفہ قرض خواہوں اور نجی شعبے سمیت عالمی برادری کی حمایت حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف بورڈ کا آئندہ اجلاس اگلے ماہ کی تین تاریخ کو ہوگا۔ گورنر سٹیٹ بینک نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور سٹیٹ بینک تمام اقدامات صرف ملکی مفاد میں کرے گا۔

Comments