سوات کے پہاڑوں میں آگ بجھا دی گئی


ضلعی انتظامیہ، محکمہ جنگلات اور ریسکیو 1122 کی بروقت اور مشترکہ کاروائی کی بدولت گزشتہ رات سوات کے دو مختلف مقامات پر پہاڑوں میں اچانک بھڑکنے والی آگ بجھا دی گئی جس میں معمولی تاخیر سے وسیع پیمانے پر جنگلات اور املاک کے علاؤہ انسانی جانوں کا نقصان بھی ہو سکتا تھا سوات کے شہری، سماجی اور سیاسی حلقوں نے گزشتہ چند ہفتوں کے دوران نامعلوم وجوہات کی بنا پر شہری آبادیوں کے قریب جنگلات میں ہونے والی آتشزدگی کے خطرناک واقعات میں فوری ایکشن پر مقامی انتظامیہ، ریسکیو اور محکمہ جنگلات کے کردار کو سراہا ہے واضح رہے کہ گزشتہ روز شام کے اوقات میں سوات کی تحصیل کبل میں کوٹلی کے مقام پر پہاڑوں میں آتشزدگی کا پہلا بڑا واقعہ ہوا جس کے دو تین گھنٹے بعد سیاحتی مقام مرغزار کے گھنے جنگلات میں آگ لگنے کا دوسرا واقعہ رونما ہوا تاہم شہری علاقوں کے قریب ہونے اور محکمہ جنگلات کی طرفہ سے ضلعی انتظامیہ کو بروقت اطلاع کرنے کے سبب ان دونوں بڑے واقعات میں ریسکیو 1122 کو بھی آتشزدگی سے نمٹنے کا ٹاسک حوالے کیا گیا
جنہوں نے ایک لمحہ بھی ضائع کئے بغیر جدید فائر فائٹنگ مشینری کے ہمراہ موقع پر پہنچ کر مقامی لوگوں کی معاونت سے ان پر قابو پا لیا دونوں واقعات میں مشترکہ اور مؤثر کاروائی کے سبب جنگلات کے محدود حصے کے سوا انسانی جانوں اور املاک کو نقصان نہیں پہنچا اور رہائشی علاقے و دیہات کاروائی کے آغاز میں ہی بالکل محفوظ بنا دئیے گئے سوات کے ڈویژنل فارسٹ آفیسر محمد سعید خان اور ڈسٹرکٹ ریسکیو آفیسر عمران خان یوسفزئی کے مطابق دونوں اداروں کی مشترکہ حکمت عملی سے آتشزدگی کے دونوں نازک واقعات میں مقامی لوگوں کے تعاون اور زبردست مشترکہ کوششوں سے آگ کو باقی جنگل سے کاٹ کر محدود تر بنایا گیا اور اسطرح بالآخر اسے مکمل طور پر بجھانے میں کامیابی حاصل کی گئی جبکہ ریسکیو کے پاس دستیاب چار جدید فائر بریگیڈ گاڑیوں کے ذریعے پانی اور فوم سپرے کرکے کولنگ کا عمل بھی رات گئے تک جاری رکھا گیا تاکہ آگ دوبارہ بھڑکنے کے امکانات ختم ہونے کے ساتھ ساتھ اگلے کئی روز تک ان علاقوں میں کسی وجہ سے آتشزدگی کا اعادہ نہ ہونے پائے جبکہ محکمہ جنگلات کے عملے کو بھی زیادہ الرٹ کر دیا گیا ہے مقامی لوگوں کے علاؤہ سوات کے سماجی و سیاسی حلقوں نے گزشتہ چند ہفتوں سے جنگلات میں آتشزدگی کے پے درپے متعدد واقعات رونما ہونے اور ان تمام خطرناک حادثات پر بروقت کاروائی کرنے پر انتظامیہ، فارسٹ اور ریسکیو اہلکاروں کی کارکردگی کو سراہا اور اس بات کو بطور خاص خوش آئند قرار دیا کہ بروقت کاروائی نہ ہونے اور منٹوں کی معمولی تاخیر ہونے سے بھی اچانک بھڑکنے والی آگ جنگلات میں وسیع رقبے پر پھیل کر وہاں کے دیہات کو بھی اپنی لپیٹ میں لے سکتی تھی جن میں انسانی المیئے جنم لینے کے امکانات بھی رد نہیں کئے جا سکتے تھے مقامی لوگوں نے اسطرح کے بڑھتے واقعات کے پیشِ نظر جنگلات کی نگرانی و جدت کی استعداد اور آتشزدگی سے نمٹنے کیلئے درکار عملہ بڑھانے کا مطالبہ بھی کیا۔ 

Comments