کسی نے براہ راست این آراو کیلئے مجھ سے رابطہ نہیں کیا،وزیراعظم

اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کسی نے براہ راست این ار او کیلئے مجھ سے رابطہ نہیں کیا ،اپوزیشن اے پی سی کرےیاتحریک چلائے،این آراونہیں ملےگا۔
 وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، جس میں سینیٹرز ،اراکین قومی اسمبلی اورمعاونین خصوصی سمیت 150اراکین نے شرکت۔
 ذرائع کے مطابق اجلاس میں بجٹ منظوری سے متعلق لائحہ عمل پربات چیت اورچیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔
اجلاس میں  اپوزیشن کی اے پی سی کا معاملہ بھی زیرغورآیا ،حکومتی معاشی ٹیم نے وزیراعظم کو بریفنگ دی۔
اجلاس سے خطاب کرتےہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کسی نے براہ راست این ار او کیلئے مجھ سے رابطہ نہیں کیا، سب کو معلوم ہے کہ کرپشن کیسز پر میں سمجھوتہ نہیں کروں گا،اپوزیشن اے پی سی کرےیاتحریک چلائے،این آراونہیں ملےگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ قبائلی علاقوں اوربلوچستان کیلئےترقیاتی فنڈمیں اضافہ کیا،پاک فوج نےفاٹا اور بلوچستان کیلئےاپنی تنخواہوں میں اضافہ نہیں لیا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ درست سمت کا تعین کردیا ، معاشی بحران سے نکل رہے ہیں ، اراکین پارلیمنٹ بھی ٹیکس دینے کیلئےآگاہی مہم چلائیں،ٹیکس ایمنسٹی سے فائدہ نہ اٹھانے والے جیل جائیں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر واضح کردیا کہ سیاسی اور ذاتی مفادات کے تحت فیصلے کئے جاتے رہے، اپوزیشن احتجاج کا شوق پورا کرلے ، ہم نے کام کرکے دکھانا ہے ، کسی کو این آر او نہیں ملے گا ۔
انہوں نے کہا کہ عوام کومعاشی بحران کے ذمہ داروں سے آگاہ کریں،بجٹ منظوری قانونی تقاضہ ہے،بجٹ اجلاس میں تمام اراکین اپنی حاضری یقینی بنائیں،میرے فیصلے ملک وقوم کیلئے ہیں، سب کچھ قانون کے مطابق ہوگا ، کسی کو این آراو نہیں ملے گا۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ چیلنجزاورمسائل کے باوجود آگے بڑھ رہے ہیں،ماضی میں سیاسی اورذاتی مفادات کیلئےفیصلےہوتے تھے،میرے فیصلےکامحورومرکزپاکستان اور عوام ہیں۔

Comments