پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے افغانستان میں امن ناگزیر ہے ،وزیر خارجہ


وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پرامن اور خوشحال افغانستان میں ہی پاکستان کیلئے بہتری پنہاں ہے ۔انہوں نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں انسٹی ٹیوٹ برائے سٹرٹیجک سٹڈیز میں ایک تقریب سے خطاب میں کہاکہ پاکستان پرامن افغانستان کے سلسلے میں اپنے مقصد کے بارے میں بہت واضح ہے ۔وزیرخارجہ نے کہاکہ امن اورخوشحالی کے راستے میں بڑی مشکلات ہوںگی جن پرمشترکہ طورپر قابوپانے کی ضرورت ہوگی ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں خوشحالی اسی صورت ممکن ہے جب افغانستان میں امن اورسکون ہو انہوں نے کہاکہ وہ پرامن افغانستان کے ساتھ بھرپور تعاون کو یقینی بنائیںگے۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان اور افغانستان نے ہرمشکل میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے اور ایک دوسرے کے غم میں شریک ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ دونوں ملکوں مشترکہ ایجنڈا امن ہے اور دونوں ملکوں کے عوام بھی دونوں ملکوں کے درمیان بہترین تعلقات چاہتے ہیں ۔وزیرخارجہ نے کہاکہ دونوں ملکوں کو اپنے مستقبل کی نسلوں کے بارے میں سوچنا ہوگا ۔انہوں نے کہا آج صبح دونوں ملکوں کے وفود کے درمیان تعمیری رابطے ہوئے ہیں انہوں نے افغان صدر کے دورہ پاکستان کو اہم قراردیا ۔
آج اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان نے خطے کے بہترین مفاد میں مل کر آگے بڑھنے کیلئے ہاتھ ملا لیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں نے ان امکانات پر غور کرنے پر اتفاق کیا ہے کہ ہم نے اعتماد سازی کیلئے کیے ایک دوسرے کی مدد کرسکتے ہین۔وزیرخارجہ نے کہاکہ حکومت نے اشیاء کی ترسیل کا عمل آسان بنانے کیلئے طور خم سرحد چوبیس گھنٹے کھلی رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ دونوں ملکوں کے درمیان ویزے کے عمل میں رکاوٹیں دور کرنے کیلئے بھی کوششیں جاری ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ حکومت نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت اور رابطے کے معاملات بہتر بنانے کیلئے ایک ٹاسک فورس بھی قائم کردی ہے ۔انہوں نے باہمی تعلقات کے فروغ کیلئے رابطہ بڑھانے کی ضرورت پر بھی زوردیا ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اور افغانستان نے تجارت' راہداری تجارت' سرمایہ کاری اور روابط سے متعلق ا مور پر خوشگوار ماحول میں تبادلہ خیال کیا ۔وزیرخارجہ نے کہاکہ افغان صدر اشرف غنی کل لاہور جائیںگے جہاں وہ اقتصادی روابط کیلئے تاجر برادری سے بات چیت کریںگے۔

Comments