وزیراعظم کے کامیاب دورے سے پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کی تجدید ہوئی ہے،دفترخارجہ

دفترخارجہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے واشنگٹن کے کامیاب اور تعمیری دورے سے پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کی تجدید ہوئی ہے۔
جمعرات کے روز اسلام آباد میں ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور امریکہ کے صدرڈنلڈٹرمپ نے جامع بات چیت کی جس کا محور دونوں ملکوں کے درمیان وسیع البنیاد اور پائیدار شراکت داری کا قیام اور جنوبی ایشیاء میں امن واستحکام اور معاشی خوشحالی کیلئے تعاون مضبوط بنانا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ نے دورے کے دوران طے پانے والے معاملات پر پیشرفت کے لئے ایک طریقہ کار وضع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کی طرف سے کشمیر کے مسئلے پر ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم کرتا ہے۔
ثالثی کی پیشکش پر بھارتی ردعمل پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کو اس دیرینہ تنازعے کے حل کیلئے سنجیدہ جواب دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سوچ ایسے امن اور مذاکرات کی ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعے کے حل پر مبنی ہوں۔
بھارت کی طرف سے کنٹرول لائن پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف وزی کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہاکہ پاکستان بھارتی فائرنگ کا بھرپور جواب دیتا ہے تاہم انہوں نے کہاکہ پاکستان امن کاخواہاں ہے اور 2003ء کے جنگ بندی معاہدے کا احترام کیاجاناچاہیے ۔
کرتار پور راہداری پرآئندہ اجلاس کے بارے میں سوال پر ڈاکٹر محمد فیصل نے کہاکہ پاکستان مذکرات کیلئے تیار ہے اور بھارت کو اس حوالے سے تاریخیں دینا ہوںگی تاہم انہوں نے امیدظاہر کی کہ یہ اجلاس بہت جلد ہوگا ۔
افغانستان کے بارے میں ترجمان نے کہاکہ پاکستان سہولت کار کا کردار ادا کررہا ہے جسے امریکہ سمیت ہرکسی نے تسلیم کیا ہے انہوں نے کہاکہ ہم افغانوں پرمشتمل ان ہی کی سربراہی میں افغانستان کے مسئلے کاحل چاہتے ہیں۔
ایران کے بارے میں ایک سوال پرترجمان نے کہاکہ تمام فریقوں کوخطے میں کشیدگی میں کمی لانے کیلئے کام کرنا چاہیے انہوں نے کہاکہ پاکستان خطے میں ہونے والی پیشرفت کابغور جائزہ لے رہا ہے۔

Comments