کوئٹہ میں بم حملہ، پانچ افراد ہلاک

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ایک پولیس اسٹیشن کے نزدیک ہوئے ایک بم حملے کے نتیجے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک جبکہ 27 زخمی ہو گئے ہیں۔ اس شورش زدہ صوبے میں ایک ہفتے کے دوران یہ دوسرا پرتشدد حملہ ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے مقامی پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ منگل کی شام کوئٹہ کے ایک پولیس اسٹیشن کے نزدیک ایک بم حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔ ہلاک شدگان میں دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق اس پرتشدد کارروائی کے نتیجے میں ستائیس افراد زخمی بھی ہوئے۔
کوئٹہ پولیس سربراہ عبدالرزاق چیمہ کے مطابق بم ایک موٹر سائیکل میں نصب تھا، جس کی مدد سے ایک پولیس وین کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ پولیس وین کوئٹہ کے ایک مصروف علاقے میں واقع ایک تھانے کے باہر پارک تھی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس حملے میں زخمی ہونے والوں میں دو خواتین اور ایک بچہ بھی شامل ہے۔
رقبے کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے میں ایک ہفتے کے دوران ہونے والا یہ دوسرا پرتشدد حملہ ہے۔ گزشتہ منگل کے دن ہوئے ایک ایسے ہی حملے کے نتیجے میں دو افراد ہلاک جبکہ سترہ زخمی ہو گئے تھے ۔ ایران اور افغانستان سے متصل پاکستان کے اس صوبے میں گزشتہ کئی دہائیوں سے بلوچ علیحدگی پسند آزادی کی خاطر مسلح کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ میڈیا کے مطابق بلوچستان میں طالبان کے علاوہ دیگر شدت پسند گروہ بھی فعال ہیں۔
قدرتی وسائل سے مالا مال بلوچستان میں سکیورٹی مسائل کی وجہ سے وہاں کی جانے والی غیر ملکی سرمایا کاری متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ انہی منصوبہ جات میں پاک چائنہ اقتصادی راہداری کا منصوبہ (سی پیک)  بھی شامل ہے۔ سی پیک دراصل چین کے عالمی سطح پر جاری 'بیلٹ اینڈ روڈ‘ منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد چین کے مغربی صوبہ سنکیانگ کو زمینی راستے سے گوادر کی بندرگاہ کے ساتھ منسلک کرنا ہے۔
اس طرح چین کو بحیرہ عرب تک رسائی حاصل ہو جائے گی۔ اس منصوبے کے تحت پاکستان میں نئی شاہراہیں، بندرگاہیں اور ایئرپورٹس تعمیر کیے جانے ہیں۔ سی پیک کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستانی حکام اکثر گوادر کو 'مستقبل کا دبئی‘ قرار دیتے ہیں۔

Comments