معاملہ جج کو نہیں ، اس کے فیصلے کو فارغ کرنے کا ہے: مریم نواز

لاہور : مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ معاملہ کسی جج کو فارغ کرنے کا نہیں ، اس کے فیصلے کو فارغ کرنے کا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹانے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا تھا کہ اللّہ کا شکرہے، مگر معاملہ کسی جج کو معطل کئے جانے کا نہیں، اس فیصلے کو معطل کرنے کا ہے جو اس جج نے دیا، معاملہ کسی جج کو عہدے سے نکالنے کا نہیں، اس فیصلے کو عدالتی ریکارڈ سے نکالنے کا ہے ، جو اس جج نے دباؤمیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ معاملہ کسی جج کو فارغ کرنے کا نہیں ، اس کے فیصلے کو فارغ کرنے کا ہے
مریم نواز کا کہنا تھا کہ جج کو فارغ کرنے کا واضح مطلب یہ ہے کہ معزز اعلیٰ عدلیہ نے حقائق کو تسلیم کر لیا ہے اگر ایسا ہی ہے تو وہ فیصلہ کیسے برقرا رکھا جا رہا ہے جو اس جج نے دیا ؟ انہوں نے کہا کہ اگر فیصلہ دینے والے جج کو سزا سنا دی ہے تو اس بے گناہ نواز شریف کو کیوں رہائی نہیں دی جارہی جس کو اسی جج نے سزا دی؟
ایک اور ٹوئٹ میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ اگر ایک جج مس کنڈکٹ کا مرتکب پایا گیا ہے اور اسے اپنے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے تو اس مس کنڈکٹ کا نشانہ بننے والے کو سزا کیسے دی جاسکتی ہے ؟

Comments