وزیراعظم کی روزمرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتیں مناسب سطح پر رکھنے کی ہدایت

وفاقی کابینہ نے پیمرا کو ہدایت کی ہے کہ سزا یافتہ افراد کے بیانیئے کے فروغ کے لئے قومی الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے استعمال کی حوصلہ شکنی کی جائے۔وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے آج سہ پہر اسلام آباد میں کابینہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کے بارے میں ذرائع ابلاغ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کابینہ نے نوٹس لیا ہے کہ کسی بھی جمہوریت میں ذاتی مفادات کے فروغ یا سزا یافتہ یا مقدمات میں ملوث افراد کو قومی اداروں پر دبائو ڈالنے کے لئے ذرائع ابلاغ کے استعمال کی قطعی اجازت نہیں ہے۔وزیراعظم عمران خان نے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ اور ایف بی آر کے چیئرمین کو ہدایت کی کہ آٹے ' گھی اور دالوں سمیت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو مناسب سطح پر رکھا جائے تاکہ کم آمدنی والے افراد پر اضافی بوجھ نہ پڑے۔انہوں نے بعض تنظیموں کے چند افراد کے لئے ملازمت میں توسیع اور انہیں منتخب کرنے کیلئے ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والے اہلیت کے معیار کے رجحان پر گہری تشویش ظاہر کی۔وزیراعظم نے کہا کہ سرکاری تنظیموں کے ان ذمہ دار افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جو سرکاری شعبے کی آسامیوں کے لئے امیدوار بھرتی کرتے وقت بے جا حمایت یا جانبداری کا مظاہرہ کریں گے۔کابینہ نے اس امر پر تشویش ظاہر کی کہ سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف اپنے دور وزارت میں ایک غیر ملکی ادارے کے تنخواہ دار ملازم تھے جو نہ صرف ان کے منصب کی بلکہ ان کے حلف کی بھی خلاف ورزی تھی۔کابینہ نے وزارت داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ اس خلاف ورزی پر تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کریں۔کابینہ کو سابق صدر آصف زرداری اور سابق وزیراعظم نوازشریف کے مختلف غیرملکی دوروں اور قومی خزانے پر ان کے پڑنے والے بوجھ کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔شفقت محمود نے آصف زرداری کے دوروں کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اپنے دور کے دوران 134 غیرملکی دورے کئے اور 257 دن بیرون ملک گزارے۔انہوں نے ان دوروں پر ساڑھے تین ہزار افراد کو بھی اپنے ہمراہ رکھا۔ ان دوروں پرایسے وقت میں قومی معیشت سے ایک ارب بیالیس کروڑ روپے خرچ کئے گئے جب ملک قرضوں کے بھاری بوجھ تلے دباہوا تھا۔شفقت محمود نے کہا کہ زرداری نے اکیاون مرتبہ دبئی کے دورے کئے اور ان دوروں پر دس کروڑ روپے خرچ کئے جبکہ ان میں سے اڑتالیس دورے نجی نوعیت کے تھے۔انہوں نے برطانیہ کے سترہ دوروں پر 32 کروڑ روپے خرچ کئے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ نوازشریف نے اپنے دور اقتدار کے دوران 262 دن بیرون ملک گزارے۔انہوں نے ان غیرملکی دوروں پر ایک ارب 84 کروڑ روپے خرچ کئے۔نوازشریف نے 24 مرتبہ لندن کے دورے کئے جن پر بائیس کروڑ انتالیس لاکھ روپے لاگت آئی۔انہوں نے سترہ مرتبہ سعودی عرب کے دورے بھی کئے جن پر قومی خزانے سے بارہ کروڑ روپے خرچ ہوئے۔شفقت محمود نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان امریکی صدر ٹرمپ کی دعوت پر اس ماہ امریکہ کا دورہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ وزیراعظم اخراجات کی بچت کے لئے امریکہ میں پاکستانی سفیر کی رہائشگاہ پر قیام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اس دورے کے دوران اخراجات کو کم کرنے کی ہرممکن کوشش کی جائے گی۔
ادارہ جاتی اصلاحات اور کفایت شعاری کے بارے میں وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر عشرت حسین نے وفاقی سرکاری محکموں اور ان سے وابستہ اداروں کی تنظیم نو کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کی۔کابینہ نے رپورٹ کی سفارشات پر عملدرآمد کے لئے ایک عملدرآمد کمیٹی کے قیام کی منظوری دی۔کمیٹی وزیر تعلیم شفقت محمود' وزیر دفاع پرویز خٹک' وزیراعظم کے مشیر شہزاد ارباب' فخر امام اور متعلقہ سیکرٹریوں پر مشتمل ہوگی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ چار سو اکتالیس محکموں کی ذمہ داریوں اور اخراجات کا جائزہ لیا گیا اور ان کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے سفارشات کی گئیں۔رپورٹ میں 43 محکموں کو سرمایہ پاکستان کمپنی کو منتقل کرنے یا ان کی نجکاری14 محکموں کو صوبائی حکومتوں' آئی سی ٹی یا گلگت بلتستان کے حوالے کرنے' آٹھ محکموں کو ختم کرنے'35 محکموں کو ضم کرنے اور 17 محکموں کی تنظیم نو کی تجویز دی گئی۔رپورٹ میں وفاقی حکومت کو324 اداروں کا کنٹرول حاصل کرنے کی تجویز دی گئی۔کابینہ نے دوطرفہ بنیاد پر قطری شہریوں کے لئے آمد پر ویزے کی سہولت کی منظوری دی۔کابینہ نے کھادوں کے استعمال میں کاشتکاروں کو ریلیف کی فراہمی کے لئے گیس کے بنیادی ڈھانچے کی ترقیCess کے تریمی ایکٹ مجریہ2019 کی منظوری دی۔کابینہ نے یہ فیصلہ بھی کیا کہ لوک ورثہ اور پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس کو وزارت اطلاعات سے قومی ورثہ ڈویژن منتقل کر دیا جائے گا۔کابینہ نے وزیراعظم ہائوس میں مجوزہ یونیورسٹی کے لئے مختص کی گئی50 ایکڑ اراضی کی حیثیت کو تبدیل کرنے کی بھی منظوری دی۔
کابینہ نے پورٹ قاسم اتھارٹی کے چیئرمین کی تقرری کی منظوری دی۔اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق بھی کی گئی' اجلاس میں ملک میں گندم کے وافر ذخائر کی دستیابی پر اطمینان ظاہر کیا گیا۔کابینہ نے تیل کی نقل و حمل کے لئے ریلوے کے استعمال پر بھی زور دیا تاکہ اس اہم ادارے کی آمدنی میں اضافے کیا جاسکے۔اجلاس میں تمام سرکاری ڈاک پاکستان پوسٹ کے ذریعے بھیجنے کے فیصلے پر مکمل عملدرآمد کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔

Comments