ایسٹر بم دھماکے: سیکریٹری دفاع اور پولیس چیف گرفتار

سری لنکا کے حکومتی ترجمان نے کہا ہےکہ پولیس کے سربراہ اور سابق سیکریٹری دفاع کو 21 اپریل 2019 کو ‘ایسٹر سنڈے’ پر ملک میں ہونے والے بم دھماکوں کو روکنے میں ناکامی کے الزامات پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ واقعے میں 250سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
پولیس سربراہ پوجت جییا سندرا اور سابق سیکریٹری دفاع ہیماسری فرنناڈو کوسی آئی ڈی نے اسپتال سے حراست میں لیا ہے۔ تاہم وہ پولیس کی نگرانی میں اسپتال میں ہی رہیں گے۔
ملک کے اٹارنی جنرل دپولا دی لیورا نے پیر کو کہا تھا کہ ‘یہ دونوں ممکنہ دہشتگردی کی پیشگی اطلاعات پر عمل کرنے میں ناکام رہے۔’
پولیس کے قائم مقام سربراہ چندنا وکرامارتنے کو اٹارنی جنرل کی طرف سے ایک خط کے ذریعے اطلاع دی گئی ہے کہ پولیس کے سربراہ اور سابق سیکریٹری دفاع کو حملوں میں روکنے میں مجرمانہ غفلت برتنے پر مقدمہ چلایا جائے۔
ان دو حکومتی اہلکاروں کے علاوہ نو دیگر اعلیٰ پولیس اہلکاروں کے نام بھی اٹارنی جنرل کی مرتب کردہ فہرست میں شامل ہیں جن پر ان کے خیال میں غفلت اور نااہلی کے الزامات پر مقدمات چلائے جانے چاہییں۔
بھارتی خفیہ اداروں کا کہنا ہے کہ ایسٹر سنڈے پر جن جگہوں کو نشانہ بنایا گیا ان کے متعلق انہوں نے سری لنکا کے حکام کو پیشگی اطلاع فراہم کر دی تھی لیکن سری لنکن حکام نے ان اطلاعات کو نظر انداز کردیا ۔
جییا سندرا اور فرنینڈو نے پارلیمانی انکوائری کے سامنے بیان میں صدر میتھرپالا سریسینا کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے قومی سلامتی کو خطرے کی صورت میں وضع کردہ اقدامات پر عملدرآمد نہیں کیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ صدر نے جن کے پاس وزارتِ دفاع اور داخلہ کا قلمدان بھی ہے پیشگی اطلاعات پر سنجیدگی سے غور نہیں کیا۔

Comments