پاکستان کو امن اور استحکام کی ضرورت ہے اور اس کیلئے ہمسایہ ملکوں کیساتھ اچھے تعلقات ہونے چاہئیں، وزیراعظم


وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو امن اور استحکام کی ضرورت ہے اور اس کیلئے ہمسایہ ملکوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہونے چاہئیں۔
انہوں نے منگل کے روز واشنگٹن میں امریکہ کے ادارہ برائے امن میں اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ انہوں نے اقتدار سنبھالنے کے بعد بھارت کے ساتھ رابطے کئے لیکن
جب کبھی بھارت کیساتھ تعلقات میں بہتری کے امکانات پیدا ہوتے ہیں تو اچانک کوئی ایسا واقعہ ہو جاتا ہے جوتعلقات کی بحالی کی راہ میں رکاوٹ بن جاتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ انہوں نے بھارتی قیادت کو تجارت شروع کرنے کی پیشکش کی تاکہ دونوں ملکوں میں غربت کے سب سے بڑے مسئلے پر قابو پایا جا سکے۔

وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے افغانستان کی جانب بھی دوستی کا ہاتھ بڑھایا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان تنازعے کے فوجی حل پر یقین نہیں رکھتا اور پاکستان، امریکہ اور دیگر ملکوں کے درمیان افغانستان کے تنازعے کے حل کے سلسلے میں اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔

انہوں نے امریکہ کے ساتھ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے فرنٹ لائن سٹیٹ ہونے کی حیثیت سے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی اور اس ناسور کامقابلہ کرنے کیلئے 70 ہزار سے زیادہ جانیں قربان کیں۔
پاکستانی عوام میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ وہ امریکہ کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ہم پر امریکہ کی طرف سfے الزام لگایا گیا کہ ہم مخلص نہیں ہیں بلکہ ہم ڈبل گیم کھیل رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان نے طالبان اور افغان حکومت کے نمائندوں کو مذاکرات کی میز پر لانے کیلئے مخلصانہ کوشش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم سب مل کر کام کریں تو افغانستان میں امن کے حصول کا خواب حقیقت بن سکتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے زور دے کر کہا کہ حکمران طبقے کی کرپشن ملکوں کی غربت کی بڑی وجہ ہے اور پاکستان کو بھی اس مشکل کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن کے ذریعے حاصل کی گئی رقم کو بیرون ملک لے جایاجاتا ہے جس سے ملک مالیاتی طور پر دیوالیہ ہو جاتا ہے اس کے نتیجے میں ملک میں غریب لوگوں کی تعداد، بنیادی سہولتوں کی کمی اور دیگر مسائل میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ بدعنوانی میں ملوث حکمرانوں نے جان بوجھ کر ریاستی اداروں کو تباہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ چوری کی گئی رقم بازیاب کرائی جاسکتی ہے لیکن تباہ شدہ اداروں کی بحالی کیلئے بہت وقت چاہئے۔

Comments