پی ٹی آئی حکومت کی تعلیمی ایمرجنسی صرف وعدوں اور سیاسی بیانات تک محدود، سوات سمیت ملاکنڈ ڈویژن کے مختلف تعلیمی بورڈ سے پاس ہونے والے طلبہ و طالبات اسکولوں اور کالجزکے داخلوں کے لئے مارے پھر رہے ہیں

پی ٹی آئی حکومت کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، تعلیمی ایمرجنسی صرف وعدوں اور سیاسی بیانات تک محدود، سوات سمیت ملاکنڈ ڈویژن کے مختلف تعلیمی بورڈ سے پاس ہونے والے طلبہ و طالبات  اسکولوں اور کالجز کے داخلوں کے لئے مارے پھر رہے ہیں، تفصیلات کے مطابق سوات سیمت ملاکنڈ ڈویژن کے مختلف اضلاع بونیر شانگلہ اور دیگر اضلاع کے طلبہ و طالبات سال 2018 کے سالانہ امتحانات میں کامیاب ہونے کے باوجود اسکولوں اور کالجز داخلہ نہ ملنے کے باعث ادھر اُدھر بھٹک رہے ہیں ۔ذرائع کے مطابق داخلہ نہ ملنے کی وجہ اسکولوں اور کالجز کی زیادہ میرٹ اور اسکولوں ، کالجز میں کلاسز اور اساتذہ کی کمی بتائی جا رہی ہیں جس سے سینکڑوں کی تعداد میں طلباء و طالبات داخلوں سے محروم رہ گئیں۔ موجودہ حکومت نے تعلیمی ایمرجنسی کے وعدوں پر وعدے تو کئے لیکن وہ صرف سیاسی بیانات تک محدود رہی شہریوں نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان اور وزیر تعلیم سے مطالبہ کیا ہے کہ طلباء و طالبات کے داخلوں کا مسئلہ  جلد از جلد حل کریں ورنہ احتجاج پر اتر آئینگے جس کی ذمہ دار حکومت وقت اور اسکولوں اور کالجز کی انتظامیہ ہوگی۔

Comments