طالبان اور امریکہ کے درمیان امن بات چیت کا آٹھوں دور دوحہ میں شروع

طالبان اور امریکہ کے درمیان امن بات چیت کا آٹھوں دور آج قطر کے دارالحکومت دوحا میں ہورہاہے ۔سرکاری ذرائع کے مطابق بات چیت کے اس مرحلے کے اختتام پر امن معاہدہ متوقع ہے ۔ادھر افغان مفاہمتی عمل کے بارے میں امریکہ کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ امریکہ طالبان کے ساتھ ایک مناسب معاہدے کیلئے تیار ہیں کیونکہ طالبان اس بات کا عندیہ دے رہے ہیں وہ ایک معاہدہ طے کرناچاہتے ہیں۔
افغانستان میں جنگ ختم کرنے اور قیام امن کے لیے امریکا اور طالبان کے نمائندوں کے درمیان مذاکرات کا نیا اور آٹھواں دور آج ہفتے سے شروع ہو رہا ہے۔ خلیجی ریاست قطر کے دارالحکومت دوحہ میں شروع ہونے والے اس نئے مذاکراتی دور کو انتہائی اہم قرار دیا گیا ہے۔ سینیئر امریکی اہلکاروں کا خیال ہے کہ اس مرحلے میں فریقین کسی امن معاہدے پر متفق ہو سکتے ہیں، جس سے اٹھارہ سالہ جنگ کے خاتمے کا امکان پیدا ہو جائے گا۔ مذاکرات کا یہ نیا دور ایسے وقت پر شروع ہو رہا ہے، جب امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ اور ٹیلی وژن چینل سی این این نے بھی رپورٹ کیا ہے کہ واشنگٹن حکومت افغانستان سے اپنے ہزاروں فوجیوں کی واپسی کی تیاریوں میں ہے۔

Comments