زمبابوے کے سابق صدر رابرٹ موگابے چل بسے

زمبابوے کے سابق صدر رابرٹ موگابے طویل علالت کے بعد 95 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔
رابرٹ موگابے اپریل 2018 سے سنگاپور کے ایک اسپتال میں زیرعلاج تھے۔ ان کا طویل ترین دوراقتدار 37 سال پر محیط تھا۔
رابرٹ موگابے نے سال 1980 میں زمبابوے کی برطانیہ سے آزادی کے بعد وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالا تھا۔ 1987 میں موگابے اپنا عہدہ ختم کر کے صدر بنے اور سال 2017 تک بطور صدر فرائض سرانجام دیے۔
فوجی مداخلت پر موگابے کو نومبر 2017 میں عہدے سے بےدخل کردیا گیا تھا۔ بطور صدر انہوں نے قریبی ساتھی ایمرسن منگاگوا کو نائب وزیرِاعظم کے عہدے سے برطرف کیا تھا۔ کہاجاتا ہے کہ موگابے اپنی اہلیہ کو اس عہدے پر تعینات کرنا چاہتے تھے۔
رابرٹ موگابے کے ابتدائی دور کو تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بھرپور توجہ کے باعث اچھا کہا جاتا ہے لیکن اقتدار کے آخری سالوں میں ان پر کرپشن اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات بھی عائد کیے گئے۔
اکیس فروری 1924 کوموگابے نے اس وقت کے رہوڈیشیا اور آج کے زمبابوے میں آنکھیں کھولی تھیں۔ انہیں نوآبادیاتی نظام، سرمایہ دارانہ نظام اورعالمی سامراجیت کے خلاف مزاحمتی لیڈر کہا جاتا ہے۔

Comments