پاکستان اوربھارت کےکرتارپورراہداری کھولنے سے متعلق تاریخی معاہدے پردستخط

پاکستان اور بھارت نے کرتارپور راہداری کو فعال بنانے کے تاریخی معاہدے پر دستخط کردیے ہیں۔
 معاہدے پر دستخط آج کرتارپور زیرولائن پر کئے گئے۔
 وزارت خارجہ میں جنوبی ایشیا اور سارک کےڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد فیصل نے پاکستان کی طرف سے معاہدے پر دستخط کئے جبکہ بھارت کی طرف سے داخلہ امور کے جوائنٹ سیکرٹری ایس سی ایل داس نے نمائندگی کی۔
 بعد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جنوبی ایشیا اورسارک کےڈائریکٹر جنرل ڈاکٹرمحمد فیصل نے کہا کہ اس معاہدے سے یاتریوں کو پورا ہفتہ صبح سے شام تک گوردوارہ کرتارپور کے دورے کےلئے سہولت میسر آئے گی۔
انہوں نےکہا کہ یاتری صبح آئیں گے اورشام کو واپس چلے جائیں گے۔
 انہوں نے کہا کہ ہم نے روزانہ پانچ ہزار یاتریوں کو یاترا کرانے پر اتفاق  کیا ہے اور اگر مزید گنجائش ہوئی تو انہیں سہولت فراہم کریں گے۔
  انہوں نے کہاکہ علاقے میں سڑکیں اوراستقبالیہ مرکز تعمیر کیاگیا ہے انہوں نے کہاکہ ایک بڑا گورد وارہ تعمیرکیا گیا ہےجسے دنیا کا سب سے بڑا گوردوارہ قرار دیا جارہا ہے۔
 ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ کئی مشکلات کے باوجود معاہدے پر دستخط کئے جانا اسلامی اصولوں کے مطابق تمام مذاہب کےاحترام اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کی حکومتی پالیسی کے تحت وزیراعظم کےوعدے کی تکمیل کا مظہر ہے۔
 ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اگلے ماہ کی نو تاریخ کو راہداری کا افتتاح کریں گے اور اس حوالے سے ایک بڑی تقریب بھی منعقد کی جائے گی۔

Comments