وزیر اعظم کی زیر صدارت حکومت کی معاشی ٹیم کا اجلاس

حکومت کی معاشی ٹیم کا اجلاس اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں ترسیلات زر میں اضافے، پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی، پاکستان بناؤ سرٹیفیکیٹ کی تشہیر، بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے جاری ترقیاتی منصوبوں پرپیش رفت اوربیمار سرکاری اداروں کی بحالی کے لئے اقدامات پر غور کیا گیا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ تین سال بعد ترسیلات زر 09فیصد اضافے کے ساتھ 21 اعشاریہ 8ارب ڈالرہوگئی ہیں اور ان میں مزید اضافے کی توقع ہے ۔ وزیر اعظم نے ترسیلات زر کے حوالے سے وزارتِ خزانہ اور اسٹیٹ بنک کی جانب سےپیش کی گئی تجاویزکو ایک ہفتے میں حتمی شکل دینے کی ہدایت کی۔ انہوں نے بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے جاری منصوبوں پر کام تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ان منصوبوں کی بروقت تکمیل سے معاشی عمل تیز ہوگا اور نوجوانوں کے لئے روزگارکے مواقع پیدا ہوں گے
وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ غیر سرکاری فلاحی تنظیم اخوت کی جانب سے لوگوں کے گھروں سے کھانے کی اشیاء اکٹھی کرکے مستحق اور ضرورتمند افراد کو پہنچانے کے منصوبے کو حتمی شکل دی جا رہی ہے ۔ یہ عمل ایک ہفتے میں مکمل کر لیا جائے گا۔ وزیرِ اعظم نے اس اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس ضمن میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔
معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے قبائلی اضلاع میں احساس راشن کارڈ کی فراہمی کے منصوبےپر بریفنگ دی۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ احساس پروگرام کے تحت مختلف منصوبوں کے بر وقت اجراء کو یقینی بنایا جائے ۔

Comments