امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات آج سے شروع ہونے کا امکان

دوحہ: امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات آج سے شروع ہونے کا امکان ہے اور مذاکرات تین مہینوں کے تعطل کے بعد شروع ہورہے ہیں۔ غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد دوحہ پہنچ گئے ہیں اور امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات آج سے شروع ہونے کا امکان ہے اور مذاکرات تین مہینوں کے تعطل کے بعد شروع ہورہے ہیں۔طالبان حکام کے مطابق گزشتہ شب خلیل زاد اور طالبان کے درمیان مذاکرات پھر شروع کرنےکے لئے رابطے ہوئے اوردونوں فریقوں نے جمعے کے دن ملاقات کی اور مذاکرات کے لئے ایجنڈے پر بات چیت کی،امریکہ آج سے مذاکرات شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ مذاکرات کا یہ مرحلہ فیصلہ کن ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ امریکہ اور طالبان میں معاہدے پر پہلے سے اتفاق ہوچکا ہےجبکہ مذاکرات میں تشدد میں کمی ،جنگ بندی اور بین الافغانی ڈائیلاگ پر نتیجہ خیز بات چیت کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ کابل حملے میں ایک امریکی فوجی اور 11 دیگر افراد مارےجانے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان سے جاری مذاکرات منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے ٹوئٹر پراپنے پیغام میں کہا تھا کہ طالبان جنگ بندی نہیں کرسکتے تو اسکا مطلب ان میں بامقصد معاہدے کی صلاحیت نہیں، یہ کیسے لوگ ہیں جو بارگیننگ پوزیشن مضبوط کرنے کے لیے لوگوں کو قتل کرتے ہیں۔ امریکی صدر نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ طالبان مزید کتنی دہائیوں تک لڑنا چاہتے ہیں ؟امریکی صدر نے کہاتھا کہ کابل حملے میں ایک امریکی فوجی اور 11 دیگر افراد مارے گئے تھے جس کی ذمے داری افغان طالبان نے قبول کی ہے۔ جھوٹے مفاد کے لیے طالبان نے کابل حملے کی ذمے داری قبول کی۔

Comments