امریکی حملے کے بعد زلمے خلیل زاد نے طالبان سربراہ ملا برادر سے ملاقات

دوحا(ویب ڈیسک) امریکی حملے کے بعد امریکی نمائندہ خصوصی برائےافغان امن عمل زلمے خلیل زاد نے طالبان سربراہ ملا برادر سے ملاقات کی اور کہا امریکا معاہدے کےتحت قیدیوں کی رہائی میں سہولت کاری کرے گا، قیدیوں کے تبادلےکی حمایت کرتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائےافغان امن عمل زلمے خلیل زاد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا کہ میری طالبان سربراہ ملا برادر سے ملاقات ہوئی ، ملا برادر سے ملاقات میں امن معاہدے پرعمل درآمد پر بات ہوئی۔ افغان حکومت سےکہتا ہوں تاریخی موقعےکو ضائع نہ کریں، انٹراافغان مذاکرات کوسست کرنےوالے تمام پہلوؤں کودیکھ رہےہیں، امریکا معاہدےکےتحت قیدیوں کی رہائی میں سہولت کاری کرے گا، دونوں جانب سےقیدیوں کے تبادلےکی حمایت کرتےہیں۔ ہم سب متفق ہیں، امن معاہدہ کامقصد افغانستان میں پائیدار امن ہے۔ ترجمان سہیل شاہین نےکہا امریکا کیساتھ کوئی خفیہ معاہدہ نہیں کیا،ایک ہی معاہدہ کیا جو سب کے سامنےہے۔ اس سے قبل طالبان ترجمان کا کہنا تھا کہ پلان کےمطابق امن معاہدےکےتمام حصوں پرمرحلہ وارعملدرآمدکریں گے، معاہدے پر عملدرآمد میں تمام رکاوٹیں دورکرناہونگی، یہ اقدام افغانستان میں امن،حقوق کی آزادی کاراستہ ہموارکرنے کیلئے ہے۔ یاد رہے گذشتہ روز امن معاہدے کے بعد امریکی فوج نے افغانستان میں طالبان پرپہلا فضائی حملہ کیا تھا ،افغان وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ حملے میں طالبان ملٹری کمیشن کے چیف سمیت تین طالبان مارے گئے ہیں جبکہ 4 زخمی ہوئے اور ایک کو گرفتار کرلیا گیا۔ ترجمان امریکی فوج نے کارروائی کو دفاعی حکمت عملی قرار دیا تھا ، افغانستان میں امریکی فوج کے ترجمان کرنل سونی لیگیٹ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر طالبان جنگجووں پر حملے کی تصدیق کی اور بتایا ہلمند میں افغان جنگجووں کونشانہ بنایا گیا۔

Comments