‏اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ، محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان انتقال کر گئے


 اسلام آباد(سپاٹ سٹوری): پاکستان کے ایٹمی سائنسدان  اور محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان انتقال کر گئے۔  میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈاکٹر عبدالقدیر کو صبح سویرے طبیعت خراب ہونے پر کے آر ایل ہسپتال لے جایا گیا، لیکن انکی طبیعت سنبھل نہ سکی اور خالق حقیقی سے جاملے۔ خیال رہے کہ عبدالقدیر خان پچھلے کچھ عرصہ سے علیل تھے۔نامور ایٹمی سائنسدان کی عمر 86 برس تھی۔ انہیں دو دفعہ ستارہ امتیاز سے نوازا گیا۔ وہ بھارت کے شہر بھوپال میں پیدا ہوئے۔ عبد القدیر خان پندرہ برس یورپ میں رہنے کے دوران مغربی برلن کی ٹیکنیکل یونیورسٹی، ہالینڈ کی یونیورسٹی آف ڈیلفٹ اور بیلجیئم کی یونیورسٹی آف لیوؤن میں پڑھنے کے بعد 1976ء میں واپس پاکستان لوٹ آئےـعبد القدیر خان نے ہالینڈ سے ماسٹرز آف سائنس جبکہ بیلجیئم سے ڈاکٹریٹ آف انجینئری کی اسناد حاصل کرنے کے بعد 31 مئی 1976ء میں ذوالفقار علی بھٹو کی دعوت پر “انجینئری ریسرچ لیبارٹریز” کے پاکستانی ایٹمی پروگرام میں حصہ لیا۔بعد ازاں اس ادارے کا نام صدر پاکستان جنرل محمد ضیا الحق نے یکم مئی 1981ء کو تبدیل کرکے ڈاکٹر اے کیو خان ریسرچ لیبارٹریز رکھ دیا۔ یہ ادارہ پاکستان میں یورینیم کی افزودگی میں نمایاں مقام رکھتا ہے۔ڈاکٹر عبد القدیر خان نے نومبر 2000ء میں ککسٹ نامی درسگاہ کی بنیاد رکھی۔عبد القدیرخان وہ مایہ ناز سائنس دان ہیں جنہوں نے آٹھ سال کے انتہائی قلیل عرصہ میں انتھک محنت و لگن کی ساتھ ایٹمی پلانٹ نصب کرکے دنیا کے نامور نوبل انعام یافتہ سائنس دانوں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔

Comments