قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال کا بجٹ اور مالیاتی بل گزشتہ روز منظور کرلیا گیا۔


اسلام آباد (سپاٹ سٹوری): قومی اسمبلی نے بدھ کے روز آئندہ مالی سال کی بجٹ تجاویز کو قانونی تحفظ دیتے ہوئے مالیاتی بل دو ہزار بائیس تئیس منظور کر لیا۔ بل خزانے کی وزیر مملکت عائشہ غوث پاشا کی جانب سے پیش کیا گیا آئندہ مالی سال کیلئے 9 ہزار 502 ارب روپے مالیت کا بجٹ پائیدار اقتصادی شرح نمو، صنعتی و زرعی ترقی اور غریبوں کیلئے سہولت کے اقدامات کا احاطہ کرتا ہے۔ بجٹ میں آئندہ مالی سال کیلئے آٹھ سو ارب روپے کا وفاقی سرکاری شعبے کا ترقیاتی پروگرام شامل ہے۔ بجٹ میں آبی ذخائر، ٹرانسپورٹ، مواصلات، توانائی، اعلیٰ تعلیم، صحت، سائنس و ٹیکنالوجی اور متوازن علاقائی ترقی جیسے شعبوں کی بہتری پر توجہ دی گئی ہے۔معاشرے کے محروم طبقات کو فائدہ دینے کیلئے مخصوص اعانتوں کی مد میں 699 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بجٹ میں 364 ارب روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے ذریعے اشیائے ضروریہ پر اعانت کی فراہمی کیلئے بھی 12 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ ایڈہاک الائونسز کے انضمام کے ساتھ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں پندرہ فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ٹیکس عائد کرنے کے حوالے سے حکومت نے بجٹ خسارہ کم کرنے اور ملک کو اقتصادی خودمختاری کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے امیر طبقے پر سُپر ٹیکس عائد کیا ہے۔اس سے پہلے مالیاتی بل پرحزب اختلاف کے ارکان کے تحفظات کا جواب دیتے ہوئے خزانے کی وزیرمملکت عائشہ غوث پاشا نے کہاکہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں معاشرے کے نظر انداز کئے گئے طبقات کو سہولت فراہم کی گئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ سینیٹ کی زیادہ تر سفارشات مالیاتی بل میں شامل کی گئی ہیں۔ وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی نے ہمیشہ جمہوریت ‘ آزادانہ اورمنصفانہ انتخابات اور لوگوں کے اقتصادی حقوق کیلئے جدوجہد کی قیادت کی ۔انہوں نے کہاکہ ان کی جماعت شفاف انتخابات پر بھرپور یقین رکھتی ہے انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں بھی کامیابی حاصل کرے گیجو ایک ماہ بعد ہونگے۔

Comments