اسرائیل کا حماس کے حملوں کی پیشگی اطلاع میں انٹیلی جنس ناکامیوں کا اعتراف


حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملوں کو ایک ہفتہ ہو چکا ہے جس کے بعد اب ایک سینئر اسرائیلی اہلکار نے  انٹیلی جنس تشخیص میں غلطی کا اعتراف کر لیا جس نے صیہونی ریاست کو حیران کر دیا۔ 7 اکتوبر  کی صبح فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ کی سرحدی رکاوٹ کو توڑتے ہوئے جنوبی اسرائیلی کمیونٹیز اور فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا اور حملے شروع کیے۔ عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق قومی سلامتی کے مشیر زاچی ہنیگبی نامی سکیورٹی ایڈوائزر سے ایک پریس بریفنگ کے دوران سوال پوچھا گیا کہ کیا اس حملے سے متعلق اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو پتہ نہیں چلا؟ جواب میں انہوں نے اعتراف کیا کہ یہ میری غلطی ہے اور ان تمام لوگوں کی غلطیوں کی عکاسی کرتی ہے جن کا کام انٹیلی جنس اطلاعات کا تجزیہ کرنا تھا۔   زاچی نے مزید کہا کہ ہمیں یقین تھا کہ حماس نے ماضی اور خاص طور پر 2021 کی جنگ سے سبق سیکھا ہوگا۔  اس کے علاوہ پریس بریفنگ میں زاچی نے حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے کسی بھی معاہدے کے لیے مذاکرات کو مسترد کر دیا اور کہا اس دشمن کے ساتھ بات چیت کا کوئی طریقہ نہیں ہے جسے ہم نے ختم کرنے کی قسم کھائی ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں تین طرف سےحملہ کرنے کی دھمکی دی ہے، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اگلے مرحلے کا وقت آپہنچا ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ پر بری، فضائی اور بحری راستوں سے جلد حملہ کیا جائے گا، آپریشن طویل وقت لے گا، شمال میں ہماری فوج بالکل تیار ہے۔

Comments