پاکستان خطے میں امن واستحکام پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے:وزیرخارجہ

 وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے دولت مشترکہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وہ دولت مشترکہ کے اس غیر معمولی اجلاس کے انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مجھے توقع ہے کہ آج کے اس اجلاس کے نتیجے میں دولت مشترکہ فورم کو مزید بہتر،نتیجہ خیز اور فعال بنانے میں مدد ملے گی

انہوں نے 2018 کے اجلاس میں طے کئے گئے اہداف کے حوالے سے پاکستان کے اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ 2008 میں دولت مشترکہ کی رکنیت کی بحالی پر پاکستان نے بہت سے مثبت اور دیرپا اقدامات کیے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جولائی 2018 میں پاکستان میں تیسرے جنرل الیکشنز کا انعقاد کیا گیا جس کے نتیجے میں ایک سول حکومت نے اپنے پانچ سال مکمل کرنے کے بعد دوسری منتخب حکومت کو اقتدار منتقل کیا۔ان انتخابات کو یورپین یونین اور کامن ویلتھ کے مانیٹرز نے آزادانہ اور شفاف قرار دیا۔وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان میں دوسرے کئی اسلامی ممالک کے مقابلے میں حقیقی جمہوریت موجود ہے۔خواتین کی نمائندگی سول سروس ، قانون اور دیگر تمام شعبہ جات میں خاصی بڑھی ہے۔پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی خاصی زیادہ ہے قومی اسمبلی میں 68 جبکہ سینٹ میں 18 منتخب خواتین موجود ہیں۔ہماری صوبائی اسمبلیوں میں خواتین کی تعداد 139 ہے جو کہ خاصی معقول تعداد ہے۔ہمارے ہاں خواتین کی عفت و ناموس کی حفاظت کے لیے موثر قوانین ہیں ۔ ہم نے اس سلسلے میں خواتین کو ہراساں ہونے سے بچانے کے لئے اور اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سیاسپیشل کمیشن بنانے ہیں جو ان قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بناتے ہیں۔ہم نے اقلیتوں کی نمائندگی کو یقینی بنانے کیلئے 5فیصد خصوصی کوٹہ مختص کیا ہوا ہے ۔11 اگست کو اقلیتوں کے دن کے حوالے سے منایا جاتا ہےانہوں نے کہاکہ پاکستان 2.7 ملین افغان مہاجرین کو پناہ دئے ہوئے ہے جو کہ مہاجرین کے حوالے سے دنیا بھر میں بہت بڑا نمبر ہے ۔جہاں تک ایک ملک سے دوسرے ملک کے مابین نقل مکانی کا تعلق ہے تو میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ پاکستان صرف قانونی نقل مکانی کا حامی ہے

انہوں نے کہاکہ ہم بڑھتی ہوئی درآمدی حوصلہ شکنی کے ماحول میں تجارت، سرمایہ کاری، تخلیق اور رابطے پر یقین رکھتے ہیں۔ہماری پالیسیوں کا محور عوام ہیں۔ ہم خطے میں امن اور استحکام پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ہماری حکومت سرمایہ کار دوست اور کاروبار میں آسانی کا ماحول فراہم کرنے کے عزم پر کاربند ہے۔بیس کروڑ سے زائد افراد کی مارکیٹ کے ساتھ پاکستان ایک ابھرتی ہوئی معیشت ہے جس میں 65 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اور ہنرمند افرادی قوت کے خزانے کے طورپر دستیاب ہے۔ شاہ محمودقریشی نے کہاکہ تجارت اور ترقی کے لئے رابطوں کی استواری خشت اول ہے ، دولت مشترکہ کو باہم جوڑنے کا ایجنڈا اس مسلمہ ضرورت کا اعتراف ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) علاقائی ترقی، شرح نمو میں اضافے اور خوشحالی کا مثالی پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔سی پیک روٹ کے ساتھ خصوصی اقتصادی زونز میں دولت مشترکہ کی شراکت داری کا خیرمقدم کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ نوجوانوں کی بہتری کے لئے قومی یوتھ کونسل قائم کی گئی ہے جس میں خصوصی پروگرام کے ذریعے آسان شرائط پر قرض دئیے گئے ہیں تاکہ نوجوان کاربار شروع کرسکیں اور ہنرمندی کو فروغ دیں۔پائیدار ترقی کے لئے 2030 ایجنڈا کے لئے ہم پختہ عزم پر کاربند ہیں۔ہماری قومی پالیسیاں اور حکمت ہائے عملی کی ازسرنوترجیحات کا تعین کرکے انہں اس ایجنڈے سے ہم آہنگ کیاگیا ہے۔ غربت ختم کرنے کا عظیم پروگرام احساس کے عنوان سے شروع کیاگیا ہے جس کا مقصد ملک بھر میں کمزور طبقات کی مدد اور افرادی قوت کی ترقی ہے۔ صحت عامہ کا ہمہ گیر صحت سہولت پروگرام بھی اس سال شروع کیاگیا ہے تاکہ ضرورت مندوں کو صحت کے حوالے سے تحفظ فراہم کیاجاسکے۔ انہوں نے کہاکہ ماحولیاتی تغیر کے ضمن میں لاحق خطرات کے پیش نظر پاکستان نے بیلن ٹری شجرکاری منصوبہ کامیابی سے مکمل کیا ہے جس میں ساڑھے تین لاکھ ہیکٹر رقبہ پر شجرکاری کی گئی ہے۔ اس کامیابی کو مزید تقویت دینے کے لئے دس ارب درخت کا ہدف مقرر کیاگیا ہے جو پانچ سال میں پورا کیاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ فضلے اور کچرے کو ٹھکانے لگانے کے لئے ہم نے کلین اینڈ گرین پاکستان پروگرام شروع کیا ہے۔ پانی کی قلت کے شکار ملک کے طورپر پاکستان نے منصوبہ شروع کیا ہے تاکہ پانی کے باکفایت استعمال کو یقینی بنایا جاسکے اور زیرزمین آبی ذخائر کو دوبارہ بھرا جاسکے۔

وزیر خارجہ نے دولت مشترکہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان نے سیاسی اور فوجی کاروائیوں کے ذریعے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ دہشت گردی کے قلع قمع اور انتہاپسندی کی لہر کو شکست دینے کے لئے بیس نکات پر مبنی قومی حکمت عملی مرتب کی گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاک افغان سرحد پر فاٹا کے نام سے معروف قبائلی علاقہ جات کو خیبرپختونخوا صوبے میں ضم کرکے مرکزی دھارے میں سمو دیا گیا ہے۔ پہلی مرتبہ سابقہ فاٹا کو صوبائی اسمبلی میں نمائندگی دی گئی ہے۔ صوبائی اسمبلی کی سولہ اضافی نشستوں کے لئے انتخابات 20 جولائی 2019کو ہورہے ہیں۔ اس علاقے کی سماجی واقتصادی ترقی کے لئے 152 ارب روپے کی خطیر رقم رواں بجٹ میں خاص طورپر مختص کی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے انسداد کے لئے قومی پالیسی کے تحت دہشت گردسوچ اجاگر کرنے اور پرنٹ، الیکڑانک اور سوشل میڈیا پرنفرت پھیلانے پر نگرانی کا نظام وضع کیاگیا ہے جو سیاسی اور شہری حقوق کے لئے عالمی معاہدہ (آئی سی سی پی آر)کے مطابق ہے۔ مالیاتی سقم (منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت) کی پڑتال کے لئے ٹھوس اقدامات کئے گئے ہیں۔ پاکستان کے عوام نے 2018کے عام انتخابات میں کرپشن کی لعنت سے نمٹنے کا واضح مینڈیٹ دیا ہے۔ ہم اس کاوش میں بین الاقوامی برادری کی حمایت کے خواہاں ہیں۔

Comments