کیا خدائی خدمت الیکشن کے بعد بھی جاری رہے گا۔

 
کیا خدائی خدمت الیکشن کے بعد بھی جاری رہے گا۔
تحریر: وقاص ہارون
جمہوری نظام ہو یا صدارتی! وطن عزیز میں میں سیاسی جماعتوں کی سرگرمیاں ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں، یوں تو پاکستان میں ہر پانچ سال کے بعد عام انتخابات کا انعقاد ہوتا ہے اور کوئی نہ کوئی پارٹی اس میں برسرِ اقتدار آکر عنان حکومت اپنے ہاتھوں میں لے کر اپنے تئیں عوام کی خدمت کرتی ہے۔ تاریخ کے اوراق پلٹتے ہوئے ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان بننے کے بعد عام انتخابات مارچ 1951 میں صوبہ پنجاب میں منعقد ہو کر آہستہ آہستہ دوسرے صوبوں میں عوامی خدمات کیلئے انتخابات کے انعقادکا اہتمام کیا گیا اور اس کے بعد پورے ملک میں انتخابات کے سلسلے کا آغاز ہوا ۔ اس وقت سے لے کر تاحال بہ ظاہر سیاسی جماعتوں نے عوامی خدمت کا ٹھیکہ لے رکھا ہے جو برائے نام ہی ہے۔ خدمت خلق کے نام پر کچھ سیاسی لوگ باقاعدگی سے عوام کو بے وقوف بنا رہے ہیں لیکن اب کی بار کیا یہی امیدوار الیکشن کے بعد خدمتِ خلق کا یہ کام جاری رکھیں گے یا الیکشن ختم ہوتے ہی خدائی خدمت ختم والی بات بس بات ہی رہے گی۔ اس سال یعنی 2022 میں شروع ہونے والے بلدیاتی انتخابات کا آغاز تو ہوچکا ہے اور ہر امیدوار اس میں کامیاب ہونے کیلئے طرح طرح کے حربے استعمال کر رہے ہیں مگر کیا یہ سوئی ہوئی قوم جو ہر الیکشن کی طرح اس الیکشن میں بھی امیدواروں کو کہیں گیس ، بجلی اور گلی کوچوں کے تعمیر کی لالچ میں آکر تو جیت سے ہمکنار تو نہیںکرائیں گے یا اپنا قیمتی ووٹ خاندانی رشتوں اور دوستی کی نذر کرکے ایک بار پھر پانچ سال کیلئے رُلتے رہیں گے۔ بے داغ ماضی اور ووٹ کے صحیح حقدار کے نعرے لگانے والے یہ امیدوار آپ کو کہیں بے وقوف تو نہیں بنا رہے یا آپ کو خود دھوکہ تو نہیں دے رہے ہیں۔ ماضی کی طرح خدمت کا وعدہ کرنے والے اور پھر پورے پانچ سال تک نظر نہ آنے والے یہ امیدوار آج کل آپ کو ہر جنازے ، تعزیت اور تیمارداری کے مواقع پر کثرت سے نظر آئیں گے مگر احتیاط کیجئے یہ آپ کے خادم نہیں بلکہ حقوق پر ڈاکا ڈالنے والے ہیں جو ایک بار پھر آپ کے آس پاس نظر آرہے ہیں ہم بھی دیکھتے ہیں کہ خدمتِ خلق کا نعرہ لگانے والے یہ خادم کب تک اس قوم کے ساتھ ہیں۔ صحیح امیدوار کا انتخاب کر کے اپنے اور ملک کیلئے خادم منتخب کریں نہ کہ چور اور ڈاکوو¿ں کو، ذرا سوچئے اور اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کریں۔

Comments

Post a Comment